اندازہ ہی نہیں ہوا کب ڈاکٹر خالد سہیل سے رابطہ ہوا، تعلق بنا اور ایک رشتہ قائم ہوگیا۔ ان سے ایک ایسا ادبی، علمی اور تخلیقی رشتہ بندھا کہ یہ یقین مزید پختہ ہوگیا کہ زندگی میں خون کے رشتے نہیں بلکہ خلوص پر مبنی رشتے زیادہ مضبوط ہوتے ہیں، اور اس میں رنگ، نسل، زبان، عمر، مذہب، سرحد اور وقت کی قید نہیں ہوتی، بلکہ انسانیت بنیادی اور باہمی قدر ہوتی ہے۔